حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران میں 4 نومبر (۱۳ ۔آبان) کو عالمی سامراج کے خلاف جدوجہد کے دن اور اسکولی طلباء کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے، اس دن کی یاد میں ملک بھر میں پروگرام ہوتے ہیں۔
اس دن کو عالمی استکبار سے لڑنے کا قومی دن قرار دیا گیا ہے،ایران کے دارالحکومت تہران اور ملک بھر کے 1200 سے زائد شہروں میں تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے، اس سال کا مارچ غزہ کے واقعات سے متاثر رہا اور مارچ میں شریک افراد نے غزہ کی حمایت اور اسرائیل کی جارحیت کے خلاف نعرے لگائے۔
رپورٹ کے مطابق 13 آبان (۴ نومبر) کو یوم اللہ مارچ کی تقریب میں شرکاء نے ایک بار پھر دنیا کے مستکبرین اور اس کے سرغنہ شیطان اکبر امریکہ سے اپنی نفرت اور بیزاری کا اعلان کیا۔
4 نومبر 1979 کو ایرانی طلباء نے تہران میں امریکی سفارت خانے پر قبضہ کر لیا تھا جو کہ ایران کے خلاف خوفناک سازشوں اور بغاوت کا مرکز بن چکا تھا، اُس وقت امریکہ پوری دنیا میں بدنام تھا جس کی وجہ سے امریکہ اپنے سفارتخانے کے اندر سے پکڑے گئے جاسوسوں کو طاقت کے زور پر رہا نہیں کروا سکا۔
ایرانی عوام، انقلاب اسلامی کے بعد سے مسلسل جدوجہد کر رہی ہےاور اپنی جدوجہد سے امریکہ کو بارہا شکست دے چکی ہے اور اس کے ساتھ ہی ایران نے علاقے میں ایک مزاحمتی محاذ بنا لیا ہے جو امریکہ اور اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑا ہے۔